ہر عورت اپنےشوہر کے’’دل‘‘ کو تسخیر کرنے کی خواہش رکھتی ہے۔ اس کیلئے کبھی وہ شوہر کے معدے کے ذریعے دل میں اترنے کی راہ تلاش کرتی ہے تو کبھی اپنے نازو ادا کے ذریعے اس کا دل جیتنے کی کوشش کرتی ہے تاہم یہ فیصلہ اسے خود ہی کرنا پڑتا ہے کہ شوہر کو اپنا اسیر بنائے رکھنے کیلئے وہ کون سی تدبیریں اختیار کرے کیونکہ ہر مرد کا مزاج اور اس کی پسند ناپسند علیحدہ ہوتی ہے۔ محبت کو قبول کرنے اور اس کے اظہار کا طریقہ ہر شخص کا الگ ہوتا ہےلہٰذا ضروری نہیں کہ آپ کی سہیلیاں اور آپ کی بے تکلف کزنز اس سلسلے میں جو ترکیبیں بتائیں وہ آپ کیلئے کارگر ثابت ہوں کیونکہ ہر ایک کا تجربہ الگ ہوتا ہے تاہم یہاں آپ کے لیے ماہرین ازدواجیات زندگی کے تجویز کردہ کچھ ایسے یقینی طریقے بیان کیے جارہے ہیں جو عام طور سے ہر شادی شدہ مرد کے لیے مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔
آپ کا پراعتماد رویہ: مرد اپنی بیویوں میں خوداعتمادی کا وصف دیکھنا پسند کرتے ہیں۔ اگر آپ کا شوہر یہ جان لے کہ وقت پڑنے پر آپ اپنا خیال رکھ سکتی ہیں تو اس بات پر وہ خود کو خاصا پرسکون محسوس کرے گا۔ آپ کا یہی اعتماد دراصل آپ کی خوبصورتی ہے کیونکہ شادی کے کچھ عرصے بعد مرد بیوی کے بناؤ سنگھار اور ظاہری خوبصورتی کے بجائے اس کے طور طریقوں اور رویے کے باعث اس کی قدر کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اکثر اوقات بعض خواتین اس وقت بڑی مایوس ہوتی ہیں جب وہ افزائش حسن پر اچھےخاصے پیسے اور وقت برباد کرکے بھی شوہر کی توجہ پانے میں ناکام رہتی ہیں۔
موقع شناس بنیں: زندگی میں بہت سے نشیب وفراز آتے ہیں اور مشکل وقت میں ہی کسی جوڑے کے مابین حقیقی محبت کا انداز ہوتا ہے۔ لہٰذا ہر کٹھن وقت میں شوہر کا سہارا بنیں اور اس کے شانہ بشانہ رہیں لیکن اپنی شناخت ہرصورت قائم رکھیں اور اپنی پسند و ناپسند کے بارے میں شوہر کو ضرور آگاہ رکھیں۔ اگر خوشنودی پانے کے چکر میں ہمیشہ ان کی ہر بات پر آمنا صدقنا کہتی رہیں تو یقین جانیں کہ وہ خود زندگی کی اس یکسانیت سے بور ہوجائیں گے۔ لہٰذا زندگی میں تنوع لانے کیلئے کبھی ان کی بات مانیں تو کبھی اپنی منوائیں۔ کبھی شوہر کی خواہش پر چھٹی کے دن ان کے پسندیدہ تفریحی مقام پر جائیں تو کبھی اپنی خواہش پر شاپنگ کیلئے چلی جائیں۔ شوہر کی رائے کا احترام ضروری ہے لیکن ایک راز کی بات جان لیں کہ شوہر ہمیشہ اس بات کو پسند کرتا ہے کہ آپ اپنی ایک رائے رکھتی ہیں۔ تاہم موقع محل کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے ہر بات کا فیصلہ کرنا بہتر ہوتا ہے۔
شوہر کو نظرانداز نہ کریں: بہت سی خواتین گھر گرہستی کے معاملے میں خود کو آئیڈیل ثابت کرنے پر ساری توجہ صرف کردیتی ہیں اور سمجھتی ہیں کہ ان کی اس خوبی سے شوہر بہت متاثر ہوگا۔ گھر کی ہر چیز کو چمکا کررکھیں گی‘ انواع واقسام کے کھانے تیار کریں گی اور بہت ہوا تو شام کے وقت بناؤ سنگھار بھی کرلیں گی۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ ہر مرد سجا سجایا گھر اور بنی سنوری بیوی کو پسند کرتا ہے۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ وہ بیوی کو دلچسپ اور زندگی سے بھرپور شخصیت کے طور پر دیکھنا چاہتا ہے جس کے ہمراہ وہ اچھے دوست کی مانند پرلطف وقت گزار سکے۔ لہٰذا مرد جب شام کو تھکا ہارا گھر پہنچتا ہے تو گھر چمکتے ہوئے دیکھنے کی بجائے‘ آپ کی توجہ اور مسکراہٹ کا منتظر ہوتا ہے۔ سو، مسکرا کر اس کا استقبال کریں اور اسے وقت دیں۔ جو خواتین شوہر کے مزاج کو سمجھتی ہیں اور انہیں وقتاً فوقتاً اپنے رویے کے باعث خوشگوار حیرت سے دوچار کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ وہ یقیناً شوہر کے دل میں گھر کرجاتی ہیں۔
ہروقت تعاقب میں رہنا اچھا نہیں: بیشتر خواتین ہروقت شوہروں کے پیچھے لگی رہتی ہیں‘ دفتر جانے کے بعد خواہ مخواہ کال کرکے احمقانہ سوالات پوچھتی ہیں اور اس طرح گویا ان پر اپنی بے پایاں محبت کا اظہار کرتی ہیں لیکن اس رویے سے مرد بہت جلد بے زار ہوجاتے ہیں کیونکہ انہیں محسوس ہوتا ہےکہ ان کی ٹوہ لگائی جارہی ہے۔ اس طرح دونوں کے درمیان ایک دوری سی آجاتی ہے اور آپ کو اندازہ بھی نہیں ہوپاتا کہ آپ کا مسلسل تعاقب میں رہنا ہی دراصل تعلقات میں سردمہری کا سبب ہے۔ لہٰذا اپنے اس معمول کو ترک کردیں‘ اس کے بعد آپ دیکھیں گی کہ آپ کا تعلق پہلے سے زیادہ مضبوط ہوگیا ہے۔
شوہر کی نقل نہ کریں: بعض خواتین شوہر کی محبت میں بالکل ان کے جیسی بننے کی کوشش کرتی ہیں۔ ان کا خیال ہوتا ہے کہ شوہر کی نقل کرکے وہ اس کے دل سے بے حد نزدیک ہوجائیں گی۔ اپنی محبت میں وہ شوہر کی عادات واطوار کو کچھ اس طرح اپناتی ہیں کہ ہوبہو اس کا عکس نظر آنے لگتی ہیں۔ پھر یہیں سے اختلافات جنم لیتے ہیں کیونکہ جب دو افراد ایک طرح سوچتے اور عمل کرتےہیں تو ان کے درمیان ٹکراؤ ضرور ہوتا ہے۔ سو، اس بات پر غور کریں کہ کیا آپ کا شوہر اپنی کاربن کاپی کو پسند کرے گا؟ پہلے پہل جب اس نے آپ کو پسند کیا تھا تو آپ کی انفرادی خوبیوں کی بنا پر ہی کیا تھا۔ لہٰذا آپ جیسی ہیں ویسی ہی رہیں۔ جب اپنے مخصوص رنگ میں دکھائی دیں گی تو شوہر آپ کی شخصیت میں زیادہ کشش محسوس کرے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں